آپ کی انگلیوں کے ناخنوں کی حالت بعض با ضابطہ بیماریوں کا اشاریہ ہو سکتی ہے۔ یہ بات بابائے طب بقراط نے آج سے کئی ہزار سال پہلے کہی تھی ۔ طبِ جدید نے اس بیان کی تصدیق کر دی ہے۔ ایسے ناخن جو انگلیوں کے سروں پر سے ٹیڑھے ہوں دل یا پھیپھڑے کی تکلیف کی نشاندہی کرتے ہیں۔ جس شخص کے ناخن ٹیڑھے یا چمچ کی طرح گہرے ہوں تو وہ شخص اینیمیا یعنی خون کی کمی کا شکار ہو سکتا ہے ۔ چنانچہ اینمیا کا تعلق وٹامن بی کمپلیکس کی کمی سےہے‘ اس کے ساتھ دوسری علامتیں بھی ہو سکتی ہیں جیسے زبان کی سوزش وغیرہ۔
کمزوری اور سنگین بیماری کا خدشہ
ناخنوں کی ایک حالت جس کی جانب خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے آڑے ابھاروں کی موجودگی ہے۔ یہ ابھار ناخنوں میں نمو میں خلل کی وجہ سے پیدا ہوتے ہیں جو کمزوری یا سنگین بیماری کا نتیجہ ہو سکتی ہے۔ چونکہ ناخنوں کو بڑھ کر پوری لمبائی حاصل کرنےمیں کوئی چھ ماہ کا عرصہ درکار ہوتا ہے‘ اس لئے بیماری کی تاریخ کا کم و بیش اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔ایک ماہر ڈاکٹر محض آپ کے ناخنوں کا قریب سے جائزہ لے کر آپ کی عمر کا اندازہ لگا سکتا ہے۔ اس امر کا پتہ لگایا گیا ہے کہ ناخنوں کی لمبائی کے ساتھ ابھار تقریباچالیس سال کی عمر میں تشکیل پانا شروع ہوتے ہیں۔ بعض جلدی بیماریاں بھی ناخنوں کو متاثر کرتی ہیں۔
بیماریوں کی شناخت اور ان کا علاج
مثال کے طور پر جلدی امراض کا ایک ماہر ناخنوں پر چھوٹے چھوٹے گڑھوں کی موجودگی کو دیکھ کر ہی ایک پرانی جلدی بیماری کا جسے Psoriasis کہتے ہیں، اس کے حملہ آور ہونے سے برسوں پہلے بھی پتہ چلا سکتا ہے۔ جب یہ بیماری پورے عروج پر ہوتی ہے تو ناخنوں میں گڑھے پڑنے کے علاوہ ناخن موٹے اور جھری دار بھی ہو جاتے ہیں۔ہاتھوں پر ہونے والے ایگزیما سے بھی ناخن متاثر ہو سکتے ہیں۔ اس صورت میں ناخنوں کی شکل ویسی ہی ہو جاتی ہے جیسی کہ Psoriasis کی موجودگی میں۔ گنجے پن کی ایک شکل بھی بعض اوقات ناخنوں میں گڑھے ڈالنے کا سبب بنتی ہے۔ عورتوں کو اکثر ناخنوں کے سخت ہو جانے یا ان کےپھٹ جانے کی شکایت ہوتی ہے۔سخت ناخن عام طور پر وٹامن اے اور ڈی کی کمی کو ظاہر کرتے ہیں۔اگر آپ بھی ان مسائل کا شکار ہیں تو غذا میں مکھن‘ گاجر یاہری سبزیوں کا استعمال کر کے اس کمی کو باآسانی پورا کر سکتے ہیں۔ایسی خواتین جو مسلسل نیل پالش لگاتی اور اسے اتارتی ہیں ان کے ناخن اکثر سخت بھر بھرے ہو جاتے ہیں کیونکہ اسے اتارتے وقت ناخنوںپر موجود تیل یا چربی کی تہہ بھی اتر جاتی ہے۔اس صورت حال سے بچنے کے لئے بہتر ہے کہ انگلیوں کے پوروں کو وقتاً فوقتاً نیم گرم سرسوں یا زیتون کے تیل میں ڈالنے سے افاقہ ہوتا ہے۔
دانتوں سے ناخن چبانا
اگر چه ناخنوں کو دانتوں سے کاٹنا کوئی بیماری نہیں ہے لیکن یہ ایک سنگین مسئلہ ہے۔ اس عادت کے شکار لوگ اکثر اپنے ناخنوں کے بڑے حصے کو کاٹ ڈالتے ہیں۔ بالغوں میں دانتوں سے ناخن کاٹنے کی عادت ایک نفسیاتی مسئلہ ہے اور اس کے حل کے لئے کسی ماہر نفسیات سے رجوع کرنا چاہئے۔ ناخن بے رنگ اور شفاف ہوتے ہیں۔ ناخنوں میں گلابی رنگ کی جو جھلک نظر آتی ہے اور جو اچھی صحت کی علامت ہوتی ہے‘ یہ صحت مند سرخ خون سے پیدا ہوتی ہے جو ناخنوں کے پیچھے موجود ہوتا ہے۔ خون کی کمی کے شکار لوگوں کے ناخن تقریباًسفید ہو سکتے ہیں۔ ناخنوں کے نچلے حصے میں آدھے چاند کی جو شکل ہوتی ہے وہ سفید غیر شفاف خلیوں سے تشکیل پاتی ہے جو خون کے رنگ کو ظاہر ہونے سے روک دیتے ہیں۔ آپ کو ان سےپریشان ہونے کی قطعی ضرورت نہیں ہے کیونکہ صحت کے نقطہ نظر سے ان کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔
حفاظت اور دیکھ بھال کے چند طریقے
انگلی کے ایک ناخن کی اوسط لمبائی دس سے بارہ سینٹی میٹر تک ہوتی ہے۔ جب یہ چند ہفتوں میں اپنی پوری لمبائی حاصل کر لیتا ہے تو روزانہ نمو تقر یباً 0.07 ملی میٹر ہوتا ہے۔ پندرہ دنوں میں یہ ایک ملی میٹر ہو جاتا ہے جو صحت کے لئے خطرہ کی علامت ہے۔ اس لئے اپنے ناخنوں کو پندرہ دن میں کم از کم ایک بار ضرور تراشیں۔کچھ ایسے بنیادی قواعد ہیں جنہیں آسانی سے یاد رکھا جا سکتا ہے۔ ناخنوں کو نرم رکھنے اور ان کے آس پاس کے حصوں کو صاف رکھنے کے لئے انہیں گرم پانی میں ڈبونا ایک بہترین عمل ہے۔ لیکن اس کی وجہ سے ناخنوں کو نقصان پہنچتا ہے اور وہ پھٹ جاتے ہیں۔ ناخن جب گیلے ہوں اس وقت انہیں گھسنا نہیں چاہئے کیونکہ تب ان کےپھٹ جانے کا امکان ہوتا ہے۔ ناخنوں کو تراشنے کے بعد بہتر ہے کہ ان پر سرسوں‘ زیتون یا ناریل کا تیل لگا لیں‘ اس سے ناخنوں کا سخت ‘ کھردرا پن ختم ہو جاتا ہے اور ناخن بھی مضبوط ہوتے ہیں۔لیموں کا رس نچوڑ کرچھلکے نہ پھینکیں بلکہ انہیں روزانہ ناخنوں پر مساج کریں۔ یہ ناخنوں کی پیلاہٹ دور کرنے میں مدد دے گا اور انہیں چمکدار اورخوبصورت بنائے گا ۔
ایک بار کمزور ہو کر بڑے ہونے والے ناخن کو راتوں رات مضبوط نہیں بنایا جاسکتا۔ اس کے لئےصبر و تحمل کے ساتھ انتظار کرنے کی ضرورت ہے۔ گرم موسم میں ناخن تیزی کے ساتھ بڑے ہوتےہیں۔ اگر آپ دائیں ہاتھ سے کام کرتے ہیں تو آپ کے دائیں ہاتھ کے ناخن جلدی بڑھیں گے اور اگر آپ بائیں ہاتھ سے کام کرنے کے عادی ہیں تو آپ کے بائیں ہاتھ کے ناخن جلدی بڑھیں گے۔ اپنے ناخنوں کی مناسب طور پردیکھ بھال کیجئے ۔ انہیں نظر انداز ہر گز نہ کیجئے‘نیز اپنی صحت کا خیال رکھئے ۔ صحت مند ناخن آپ کی صحت کے ضامن ہیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں